اس بات سے کوئی مکر نہیں سکتا کے پوری دنیا میں ماں کا کوئی دوسرا متبادل موجود نہیں ہے۔ ایک ماں ہی ہے جسے خدا کا دوسرا درجہ دیا گیا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کے اس کے پیچھے کیا وجوہات ہیں؟ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔ کیوں کے خدا ایک ساتھ ہر جگہ نہیں رہ سکتا اسی لئے خدا نے ماں بنائی ہے۔ کہا جاتا ہے کے ماں کے قدموں میں جنت ہے اور جو شخص اپنی ماں کی عزت کرتا ہے وہ دنیا میں ہر وہ مقام حاصل کرلیتا ہے جس کی وہ خواہش کرتا ہے۔ دوستوں ویسے تو ہر پوٹری اور ہر نظم میں ماں کی ہر طریقے سے تعریف کی گئی ہے۔
یہی وجہ ہے کے ہم نے اپنے آج کے مضمون میں Maa Poetry in Urdu (ماں پوٹری) کا ایک بہت بڑا مجموعہ تیار کیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کے آپ ہماری دی گئی Poetry about Mother in Urdu کو پسند کریں گے۔ آپ کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے WhatsApp ، Twitter ، Instagram یا Facebook پر اپنی پوٹری کو اپنی والدہ کے ساتھ شیر کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ اگر آپ چاہتے ہیں تو آپ اپنی والدہ کی تصویر پر ان میں سے کوئی اپنی پسندیدہ Maa Poetry (ماں پوٹری) کو اپنی ماں کے لئے سرشار کرسکتے ہیں۔ ہمنے ہماری ویب سائٹ پے مزید Urdu Poetry کا عمدہ کلیکشن بھی دیا ہے-
جب آپ کی والدہ اپنی تصویر اور Maa Poetry in Urdu (ماں پوٹری) کو دیکھیں گی تو یقین کریں وہ اسے پسند کریں گی۔ دوستوں والدہ خدا کا دیا ہوا ایک ایسا تحفہ ہے جو کسی بڑے توحفے سے زیادہ خوش نہیں ہوتی۔ آپ انکے لئے صرف اتنا بھی کریں گے تو آپکو اس بات کا احساس بھی نہیں ہوگا کے آپکی اس چھوٹی سی کوشش سے انہیں کتنی خوشی ملی ہے۔ اب آپ یے سوچ رہے ہوںگے کے ہمیں اس Maa Poetry (ماں پوٹری) کو کب اپنی ماں کے ساتھ بانٹنا چاہئے۔ تو آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کے Poetry about Mother in Urdu (ماں پوٹری) کا اشتراک کرنے کا کوئی خاص وقت نہیں ہے۔
لیکن اگر آپ ابھی بھی کسی خاص موقع کا انتظار کر رہے ہیں تو آپ ان کو ان کی سالگرہ یا مدرس ڈے پر Maa Poetry (ماں پوٹری) بھیج سکتے ہیں۔ اس کے ذریعہ آپ انہیں کوئی بھی تحفہ بھیج سکتے ہیں جیسے ان کی پسندیدہ رنگ کی ساڑی ، پھول یا ان کا کچھ پسندیدہ کھانا۔ آپ کا ایسا کرنا انہیں بہت خوش کر دیگا اور انکا دن بنا دیگا۔ آپ کی والدہ برسوں تک اس لمحے کو اپنے دل میں سجائے رکھیں گی۔ تو اب آپ کیا سوچ رہے ہیں ، آئیے شروع کریں۔
Maa Poetry in Urdu
زخم جب بچے کو لگتا ہے توہ ماں روتی ہے
ایسی نسبت کسی اور رشتے میں کہاں ہوتی ہےZakhm jab bacchë ko lagta hai toh maa roti hai
Aisi nisbat kisi aur rishtë mëin kahan hoti hai.
ماں پہلے آنسو آتے تھے توہ تم یاد آتی تھی
آج تم یاد آتی ہو اور آنسو نکل آتے ہےMaa pëhlë aansu aatë thë toh tum yaad aati thi
Aaj tum yaad aati ho aur aansu nikal aatë hai.
کبھی مسکرا دے توہ لگتا ہے زندگی مل گئی مجھکو
ماں دکھی ہو توہ دل میرا بھی دکھی ہو جاتا ہےKabhi muskura dë toh lagta hai zindagi mil gayi mujhko
Maa dukhi ho toh dil mëra bhi dukhi ho jaata hai.
یے کیسا قرض ہے جسے میں ادا کر ہی نہیں سکتا
میں جب تک گھر نہ آ جاؤں ماں سجدے میں رہتی ہےYëh kisa qarz hai jisë main adaa kar hi nahi sakta
Main jab tak ghar na aa jaaun maa sajdë mëin rëhti hai.
بھول جاتا ہوں پرےشانیاں زندگی کی ساری
ماں اپنی گود میں جب میرا سر رکھ لیتی ہےBhool jaata hoon parëshaaniyaan zindagi ki saari
Maa apni god mëin jab mëra sar rakh lëti hai.