ویسے پوٹری بہت طرح کی ہوتی ہیں جس میں اپنے محبوب کی تعریف کی جاتی ہے۔ جیسے آنکھوں کے لئے Ankhain Poetry (آنکھیں پوٹری) اور چہرے کے لئے Beauty Poetry (بیوٹی پوٹری) ایسی اور بھی بہت سی پوٹری ہے جس سے ہمارے محبوب خوش ہو جاتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی اپنے محبوب کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انکے گھنے اور خوبصورت زلفوں کی تعریف کی ہے۔ آپ کو امید بھی نہیں ہوگی کے آپ کے محبوب کو اپنی زلفوں کی تعریف سن کر کتنی خوشی ہوگی۔ کتنے ہی دن تک آپکی چھوٹی سی تعریف سے ان کی زندگی حسیں ہو جائےگی۔ تو اس لئے اگر آپ اپنے اور اپنے محبوب کے مابین تعلقات کو تازہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ اپنے محبوب کو Zulf Poetry (زلف پوٹری) پڑھ کر سنائییں جو ہم نے اس صفحے پر صرف آپ کے لئے جمع کیا ہے۔
خود کی تعریف سننا کون پسند نہیں کرتا ہے۔ آج کی دنیا میں بہت کم لوگ ہیں جو تعریف کے بھوکے نہیں ہیں۔ ہر انسان چاہتا ہے کے ان کی زندگی میں کوئی ایسا شخص ہو جو ان کی تعریف کرے ، ان کی حوصلہ افزائی کرے اور ان سے بے حد محبت کرے۔ دوستوں لڑکیاں اپنی خوشی بہت چھوٹی چھوٹی چیزوں میں بھی ڈھونڈ لیتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر آپ انہیں Zulf Poetry in Urdu (زلف پوٹری) پڑھ کر سنائیں اور انہی کو وقف کریں تو وہ واقعتا اسے پسند کریں گے۔ بہت سارے شاعروں نے مختلف طریقوں سے Zulfein Poetry (زلف پوٹری) لکھی ہے۔ کچھ نے اپنے محبوب کے بالوں کو کالوں کی تاریک سلور سے تشبیہ دی ہے جبکہ کچھ نے اس کا موازنہ ایک خوشگوار رات کی آرائش سے کیا ہے۔
پوری دنیا میں Zulf Poetry (زلف پوٹری) کو ہر کسی نے کافی پسند کیا ہیں۔ دوستوں آپ کو ایک چیز ضرور یاد رکھنی ہوگی اگر آپ اپنے عاشق کی تعریف کرنا چاہتے ہیں تو آپ ان کے بالوں کو لازمی طور پر ذکر کریں۔ بصورت دیگر آپ کی تعریف ادھوری ہوگی اور آپ کو کسی حد تک مبہم بھی محسوس ہوگا۔ ہمارے آج کے مضمون میں ہم آپ کے لئے Zulf Poetry in Urdu (زلف پوٹری) لائے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کے اگر آپ اس Zulfein Poetry (زلف پوٹری) کو اپنے محبوب کو پڑھ کر سنائیں گے تو اس کا دل آپ کی محبت میں پگھل جائے گا اور وہ محبّت کرنا شروع کر دینگے۔ تو آئیے کچھ خوبصورت Zulf Poetry (زلف پوٹری) کا آغاز کرتے ہیں۔
Zulf Poetry in Urdu
تیری زلف کیا سنواری میری قسمت نکھر گئی
الجھنیں تمام میری دو لٹ میں سنور گئیTëri zulf kya sanwaari mëri qismat nikhar gayi
Uljhanëin tamaam mëri do lat mëin sanwar gayi.
دیکھ لیتے جو آپ میرے دل کی پریشانی کو
بیٹھے ہوئے زلفیں نہ سنوارا کرتےDëkh lëtë jo aap mërë dil ki parëshaani ko
Baithë huë zulfëin na sanwaara kartë.
تیرے زلفوں کے اندھیارے میں اپنا شہر بھول آیا
میں وہی شخص ہوں جو تیرے دل میں اپنا گھر بھول آیاTërë zulfon kë andhiyaarë mëin apna shëhër bhool aaya
Main wohi shakhs hoon jo tërë dil mëin apna ghar bhool aaya.
تیری زلفیں جب بکھر جاتی ہے
ائے حسینہ تو اور بھی حسین ہو جاتی ہےTëri zulfëin jab bikhar jaati hai
Ayë hasëëna tu aur bhi hasëën ho jaati hai.
رخ یار پے یے زلفیں یوں پھسل رہی ہے
کبھی دن نکل رہا ہے کبھی رات ڈھل رہی ہےRukh-ë-yaar pë yëh zulfëin yun phisal rahi hai
Kabhi din nikal raha hai kabhi raat dhal rahi hai.